برسلز:کشمیرکونسل یورپ (ای یو) کے زیراہتمام 26جنوری بروزجمعہ بھارت کے یوم جمہوریہ (یوم سیاہ)کے موقع پر برسلزمیں بھارتی سفارت خانے کے سامنے پرامن احتجاجی مظاہرہ کیاگیا۔
مظاہرے میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی جن کی قیادت کشمیرکونسل ای یو کے چیئرمین علی رضا سید اور دیگر رہنما کررہے تھے۔ مظاہرین نے پلے کارڈز اور بینزراٹھا رکھے تھے جن پر بھارتی مظالم کے خلاف اور کشمیریوں کے حق میں نعرے درج تھے۔ مظاہرین نے پر زور نعرے لگا کر کشمیریوں پر آئے دن ظلم و ستم بلخصوص نوجوانوں کی ماورائے عدالت شہادتوں اور دیگر مظالم کی بھرپور الفاظ میں مذمت کی۔
اس موقع پر کشمیرکونسل ای یو کے چیئرمین علی رضاسید نےکہاکہ ہم یہاں بھارت کی کشمیرمیں جاری بربریت اور ظلم و ستم کے خلاف جمع ہوئے ہیں۔ بھارت کشمیریوں پر مظالم بندکرے اورکشمیریوں کو حق خودارادیت کے لئے اپنے وعددوں پر عمل کرے۔ علی رضا سید نے عالمی برادری سے بھی مطالبہ کیاکہ مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکاجائے اور کشمیریوں کا ان کاحق دلوایاجائے۔
یادرہے کہ بھارتی یوم جمہوریہ کو کشمیری ہرسال یوم سیاہ کے طورپرمناتے ہیں۔
اس موقع پر ایک احتجاجی مراسلہ بھی بھارتی سفارتخانے کے حوالے کیا گیا جس میں بھارت سے کہاگیاہےکہ وہ کشمیریوں پر ظلم بند کرکے ان کوان کا حق خودارادیت دے اور اپنی قابض فوج کو کشمیر سے نکالے۔
مقررین میں رکن برسلز پارلیمنٹ ڈاکٹرظہورمنظور، سردار صدیق، شیخ ماجد، حاجی وسیم اختر، سردار طاہرمسعود، چوہدری خالد محمود جوشی، چوہدری جاوید، افتخار احمد (پابلو)، چوہدری زاہد بھدر، نصراللہ بٹ اور سلیم میمن بھی شامل تھے۔ ان کے علاوہ دیگر شرکا میں خادم حسین، مہرمالک، زاہد حسین شاہ، ملک پرویز، شفیق جٹ، شفقت علی رضا (سپین) اور مرزا مقصود قابل ذکر ہیں۔
مقررین نے کہاکہ کشمیریوں کو ان کے حقوق ملنے چاہیں۔ ان پرناانصافیاں ختم ہونی چاہیں تاکہ کشمیری پرسکون اور خوشحال زندگی بسر کرسکیں۔ کشمیرمیں امن ہوگاتوپورے خطے میں خوشحالی آئے گی۔
انھوں نے مزید کہا کہ کشمیری قوم اپنے حق خودارادیت سے کبھی بھی دستبردارنہیں ہوگی۔ بھارت کشمیریوں کے خلاف سنگین جرائم میں ملوث ہے۔انھوں نے کہاکہ سارا جنوبی ایشیاء اور پوری عالمی برادری یہ جانتی ہے کہ انسانی حقوق کشمیریوں کا ایک خواب ہے اور کشمیرقوم اپنے حق خودارادیت کے لیے جدوجہد کررہی ہے۔ مظاہرین نے کہا کہ بھارت دنیا کا سب سے بڑا جمہوری ملک ہونے کا کیسا دعویدار ہے جو کشمیریوں کے جمہوری حقوق کو کافی عرصے سے دبائے ہوئے ہے؟